گذشتہ برسوں میں سندھ خصوصاً صوبائی دارلخلافہ کراچی کو تباہ وبرباد کرکے پیپلزپارٹی سے بدظن اور غصے میں مبتلاعوام آئندہ چند روز میں ہونے والے انتخابات میں ووٹ سے پیپلزپارٹی کو سبق سکھانے کی تیاری کررہے ہیں مگر پیپلزپارٹی کے سربراہان ، وزرا اور رہنماوں جنہوں نے گذشتہ چند برسوں میں عوامی خزانے کے 30ہزار ارب روپے کی کرپشن کی اب اسی کھالے دھن کو دوبارہ اقتدار میں آنے کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے اربوں روپے سے تعمیر وترقی کرنے کے بجائے خصوصاً کراچی میں سرکردہ کرپٹ اور جرائم پیشہ عناصر ، پولیس اور پولنگ اسٹاف کی خرید وفروخت کی منڈی لگا لی ہے جس کی تازہ مثال حال ہی میں ضلع وسطی میں بڑے پیمانے کرمنلز ، بلڈرز، لینڈر گریبرز اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں، کئی مقدمات میں ملوث اور جرائم کی وارداتوں، غیر اخلاقی سرگرمیوں اور کرپشن میں سیاسی جماعتوں سے نکالے جانے والےرہنماووں کو بھاری معاوضہ کے عیوض پیپلزپارٹی میں شامل کرکے لینڈ گریبنگ، غیرقانونی عمارتتوں کی تعمیر ، بدمعاشی اور قتل وغارت گری کی کھلی چھوٹ دے دی ہے جس کے باعث ناظم آباد اور نیو کراچی میں دو افراد کی ہلاکت اور امن وامان خراب ہونے کے واقعات پیش آئے پیپلزپارٹی کے جرائم پیشہ عناصر ضیا الدین اسپتال کے مالک ڈاکٹر عاصم حسین، اور پی پی پی ضلع وسطی کے صدر اور طیارہ ہائی جیکنگ کیس کا مرکزی کردار مسرور احسن کی سرپرستی میں غیرقانونی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ ضلع کے پولیس افسران کو اوپر سے نیچے تک کرپشن کا پیسہ دے کر خاموش کیا ہوا ہے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین اپنے دیرینہ دوست الطاف حسین سے بھی رابطے میں ہے اور دہشت گردی اور امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے ایم کیو ایم لندن کے سلیپرز سیلز کو بھی بھاری معاوضہ کے عیوض استعمال کررہا ہے
گذشتہ برسوں میں سندھ خصوصاً صوبائی دارلخلافہ کراچی کو تباہ وبرباد کرکے پیپلزپارٹی سے بدظن اور غصے میں مبتلاعوام آئندہ چند روز میں ہونے والے انتخابات میں ووٹ سے پیپلزپارٹی کو سبق سکھانے کی تیاری کررہے ہیں مگر پیپلزپارٹی کے سربراہان ، وزرا اور رہنماوں جنہوں نے گذشتہ چند برسوں میں عوامی خزانے کے 30ہزار ارب روپے کی کرپشن کی اب اسی کھالے دھن کو دوبارہ اقتدار میں آنے کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے اربوں روپے سے تعمیر وترقی کرنے کے بجائے خصوصاً کراچی میں سرکردہ کرپٹ اور جرائم پیشہ عناصر ، پولیس اور پولنگ اسٹاف کی خرید وفروخت کی منڈی لگا لی ہے جس کی تازہ مثال حال ہی میں ضلع وسطی میں بڑے پیمانے کرمنلز ، بلڈرز، لینڈر گریبرز اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں، کئی مقدمات میں ملوث اور جرائم کی وارداتوں، غیر اخلاقی سرگرمیوں اور کرپشن میں سیاسی جماعتوں سے نکالے جانے والےرہنماووں کو بھاری معاوضہ کے عیوض پیپلزپارٹی میں شامل کرکے لینڈ گریبنگ، غیرقانونی عمارتتوں کی تعمیر ، بدمعاشی اور قتل وغارت گری کی کھلی چھوٹ دے دی ہے جس کے باعث ناظم آباد اور نیو کراچی میں دو افراد کی ہلاکت اور امن وامان خراب ہونے کے واقعات پیش آئے پیپلزپارٹی کے جرائم پیشہ عناصر ضیا الدین اسپتال کے مالک ڈاکٹر عاصم حسین، اور پی پی پی ضلع وسطی کے صدر اور طیارہ ہائی جیکنگ کیس کا مرکزی کردار مسرور احسن کی سرپرستی میں غیرقانونی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ ضلع کے پولیس افسران کو اوپر سے نیچے تک کرپشن کا پیسہ دے کر خاموش کیا ہوا ہے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین اپنے دیرینہ دوست الطاف حسین سے بھی رابطے میں ہے اور دہشت گردی اور امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے ایم کیو ایم لندن کے سلیپرز سیلز کو بھی بھاری معاوضہ کے عیوض استعمال کررہا ہے
Post a Comment